
،افغانستان پر طالبان کا کنٹرول
امت مسلمہ اور خاص کر افغانستان کے غیور عوام کو دھوکا دینے والی بڑی سازش بے نقاب
امریکہ اور طالبان کے درمیان 22سالہ طویل جنگ کا نتیجہ آج دنیا کے سامنے ہیں۔
نیوز رپورٹ Asia tv Networks
تفصیلات کے مطابق اس جنگ میں لاکھوں لوگ شہید اور لاکھوں آفغانی باشندے بے گھر ہوگئے ۔ جو کہ پاکستان اور دیگر ممالک ہجرت کرکے آج بھی دنیاکی نظر میں دھشت گردوں کے نام سے پہچانے جاتے ہیں۔ افغان باشندوں سے یہ زیادتی کس نے کی؟ سوال تو بنتا ہے۔
آ ئیے آج کچھ ثبوت آپکے سامنے رکھتے ہوئے آپ نے فیصلہ کرنا ہے۔
میں اگر یہ کہوں کہ افغانستان کی سرزمین اور افغان طالبان پاکستان اور پاکستانی فورسز کیخلاف چند ڈالروں کے عوض استعمال ہورہی ہے تو شاید میں غلط نہیں۔
لیکن اس سے پہلے ہم اس موضوع پہ بات کریں گے ، جسمیں افغانستان کی سرزمین، افغان ائربیس اور اور افغان طالبان چند ڈالروں کے عوض اپنے ہی ملک اور عوام کے خلاف استعمال ہورہی ہے۔
بہت افسوس کی بات ہے کہ افغان طالبان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خوف سے اور 40 ملین ڈالر ہفتہ وار امداد کی بحالی کے عوض بگرام ایئربیس کی کنٹرول امریکہ کے حوالے کردی۔
ذرائع کے مطابق امریکی ایئر فورس کے سی -17 طیارے بگرام ائیر بیس پر لینڈ کر چکےہیں،جو کچھ گاڑیاں اور دیگر فوجی سامان لے کر آئے ہیں۔
یاد رہے کہ ان میں سے ایک طیارے میں سی آئی اے کے نائب چیف بھی موجود تھے۔
امریکی فورسز بگرام ایئر بیس سے چین، ایران اور اردگرد کا جائزہ لینگے۔
افغان طالبان نے ہمیشہ یہ ثابت کیا ہےکہ یہ لوگ ہمیشہ کرائے پر دستیاب رہتے ہیں۔اور آج امریکہ نے ان کرائے کے ٹٹوؤں کو اپنی مفادات کے لیے استعمال کرلئے۔
اگر متفق ہیں تو یہ پوسٹ آگے زیادہ سے زیادہ شیئر کرے، تاکہ دنیا کو اور خاص کر ہمارے بھائیوں (افغانستان کے عوام) کو افغان طالبان اور امریکہ کا مکروہ چہرہ ظاہر ہو جائے۔
شکریہ